حوزہ نیوز ایجنسی| آج صبح سے اسلامی جمہوریہ ایران میں صدراتی انتخابات زور و شور سے جاری ہیں، جہاں نہ کوئی گہما گہمی ہے نہ ہی کوئی لڑائی اور نہ سیاسی دھڑوں کے سپورٹرز کے درمیان نعرہ بازی کی جا رہی ہے، بلکہ پُرامن فضاء برقرار ہے اور لوگ اپنے اپنے ذوق کے مطابق آئندہ کے لیے نمائندہ انتخاب کر رہے ہیں۔
یہ تو وقت ہی ثابت کرے گا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کا آئندہ صدر کون ہوگا؟ تاہم وقت پر ایرانی الیکشن کمیشن کی جانب سے انتخابات کا انعقاد، دیگر اسلامی اور غیر اسلامی ممالک کےلیے ایک قابلِ تقلید عمل ہے۔
واضح رہے اسلامی جمہوریہ ایران کے چودہویں صدراتی انتخابات، سابق صدر آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی کی شہادت کی وجہ سے، بلا کسی تعطل کے قبل از وقت ہو رہے ہیں۔
دنیا کے دیگر ممالک میں ایسا بہت کم یا بالکل بھی نہیں ہوتا۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے انتخابات کا طریقہ کار دنیا خاص طور پر ہمسایہ ممالک کےلیے نمونۂ عمل ہے، کیونکہ یہاں مکمل طور پر آئین پر عملدرآمد کیا جاتا ہے۔
یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے صدارتی انتخابات کو کوریج کرنے کے لیے غیر ملکی صحافیوں کی ایک بڑی تعداد تہران اور دیگر صوبوں میں موجود ہے۔
پولنگ کے آغاز سے ہی ایرانی سیاسی اور مذہبی شخصیات نے اپنا اپنا ووٹ کاسٹ کر لیا ہے، جبکہ پولنگ کا عمل بلا کسی تعطل کے اب بھی جاری ہے۔
ووٹنگ کا عمل شروع ہوتے ہی رہبرِ انقلابِ اسلامی حضرت آیت اللہ العظمٰی سید علی خامنہ ای ووٹ ڈالنے حسینیہ پہنچ گئے، جہاں آپ نے ووٹ کو ایک اہم زمہ داری قرار دیتے ہوئے بیرونی اور بین الاقوامی صحافیوں کو بریفننگ بھی دی۔
ایرانی قائم مقام صدر جناب ڈاکٹر مخبر اور چیف جسٹس سمیت حکومتی حکام اور اعلیٰ نظامی افسران نے نیز مختلف صوبوں اور شہروں میں اپنا اپنا ووٹ کاسٹ کر لیا۔